کس قدر تھا رُوح پرور دُور جا کر دیکھنا

کس قدر تھا رُوح پرور دُور جا کر دیکھنا

آپؐ کا اپنے خدا کومسکرا کر دیکھنا


آپؐ ہی کا معجزہ ہے آپؐ ہی کا ہے کمال

نُور کو سب نُور کے پردے ہٹا کردیکھنا


کس نے بخشا آپؐ کی آنکھوں کو حُسنِ اعتماد

کس نے چُپکے سے کہا تھا ، پاس آکر دیکھنا


آپؐ سے سیکھے خدا سے گفتگو کرنے کی ڈھنگ

آپؐ سے سمجھے کوئی پلکیں اُٹھا کر دیکھنا


آپؐ کو کس نے سکھایا ذاتِ باری کے حضور

کہکشائیں پاک آنکھوں میں سجا کر دیکھنا


آپؐ ہی کو زیب دیتا ہے سرِ عرشِ بریں

مسکرا کر بات کرنا مسکرا کر دیکھنا


ساتھ چلنا ایک کی باہوں میں باہیں ڈال کر

ایک کو اپنے ہی بستر پر لِٹا کر دیکھنا

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

کس قدر ہے خوبصورت مسکرانا آپؐ کا

کیسے ہیں دو جہاں کے نبیؐ سوچتا رہوں

ما سوا اک آستاں کے آستاں کوئی نہ ہو

مدینے کی طرف مائل رہے میری نظر آقا

لفظ پھولوں کی طرح مہکے ہوئے ہیں آج بھی

امیرِ بحر و بر جیسا رسولِ خوش نظر جیسا

اشارے بھانپ جاتی ہے ادا پہچان لیتی ہے

زمیں سے عرش تک ہے آپؐ کا دربار کیا کہنے

میرے کانوں میں خوشبو گھولتا جب تیراؐ نام آئے

فرش تا عرش ہیں سارے زمانے آپؐ کے