کیسے ہیں دو جہاں کے نبیؐ سوچتا رہوں
سوچوں تو عمر بھر میں یہی، سوچتا رہوں
اِک اِک ادا میں اُن ؐ کی ادائیں کئی ہزار
اِک اِک ادا ہے کتنی بھلی، سوچتا رہوں
ہر بار میرے ذہن میں اُترے نیا خیال
ہر بار اُنؐ کی سوچ نئی، سوچتا رہوں
باہر سے کس طرح ہیں ملائم مرے حضورؐ
اندر سے کس قدر ہیں قوی، سوچتا رہوں
منزل بہت ہے دُور ابھی اُنؐ کے فہم کی
میرا یہ فرض ہے کہ ابھی، سوچتا رہوں
اِک سے ہے ایک بڑھ کر صحابی وفا شعار
کتنے عمر ہیں کتنے علی، سوچتا رہوں
کیسے رُکی ہے اُنؐ کی سواری زمین پر
کیسے یہ بزمِ نُور سجی، سوچتا رہوں
صدیاں گزر گئی ہیں مگر اُنؐ کے عِلم کی
پھربھی ہے شاخ شاخ ہری، سوچتا رہوں
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو