آپؐ کے صدقے زمیں پر روشنی بھیجی گئی

آپؐ کے صدقے زمیں پر روشنی بھیجی گئی

کتنے ہی افسردہ لوگوں میں خوشی بھیجی گئی


آپؐ کی آمد پہ مہکائی گئی یہ کائنات

آپؐ کی آمد پہ خوشبو کی گھڑی بھیجی گئی


آپؐ کی آمد پہ جل اٹھے محبت کے چراغ

آپؐ کی آمد پہ شمعِ دوستی بھیجی گئی


آپؐ کی آمد پہ سورج بھی نیا لایا گیا

آپؐ کی آمد پہ دنیا بھی نئی بھیجی گئی


آپؐ کی آمد پہ در کھولے گئے سب عِلم کے

آپؐ کی آمد پہ صبحِ آگہی بھیجی گئی


میرے جیسے بھی ہوئے ابرِ کرم سے فیضیاب

میرے جیسوں کے لیے بھی زندگی بھیجی گئی


آپؐ کی توصیف کی خاطر ہوئے ایجاد لفظ

آپؐ کی خاطر زمیں پر شاعری بھیجی گئی


کتنے ہی بیمار ذہنوں کو ملی انجؔم شفاء

کتنے ہی بیمار ہونٹوں پر ہنسی بھیجی گئی

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

انبیاء کی کہکشاں ہے مصطفیٰؐ صرف ایک ہے

ہر طرف نُور پھیلا ہوا دیکھ لوں

ترے نُور کا دائرہ چاہتا ہوں

آپؐ کا رحمت بھرا ہے آستاں سب کے لیے

میرے دل کی دھڑکنوں سے گفتگو کرتے ہیں آپؐ

تریؐ سرزمیں آسماں چومتا ہے

کس قدر ہے خوبصورت مسکرانا آپؐ کا

کیسے ہیں دو جہاں کے نبیؐ سوچتا رہوں

ما سوا اک آستاں کے آستاں کوئی نہ ہو

مدینے کی طرف مائل رہے میری نظر آقا