مال و دولت نہ لعل و گہر مانگتا ہوں

مال و دولت نہ لعل و گہر مانگتا ہوں

اپنے آقاؐ کی نگری میں گھر مانگتا ہوں


آخری جس کی منزل ہو خاکِ مدینہ

زندگی میں اک ایسا سفر مانگتا ہوں


مصطفٰےؐ کے ادب پر جو انعام ہے

وہ ہی تقوٰی میں زادِ سفر مانگتا ہوں


اُن کے در پر حضوری کے لمحات میں

دردِ دل ‘ سوزِ غم ‘ چشمِ تر مانگتا ہوں


اے جلیل ! اُن کے قدموں میں آئے قضا

میں اسی اک دعا میں اثر مانگتا ہوں

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن

جو لَو تیرے در سے لگائی ہے میں نے

محبوبِ ذوالجلال ہے میرے

دامنِ مصطفیٰؐ مرحبا مرحبا

عاشقانِ مصطفٰےؐ سب مل

دولت تھی مِرے پاس نہ مایہ

بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا

آقاؐ کا دربار مدینہ

راحتِ قلبِ حزیں اسمِ گرامی آپؐ کا

اُدھر دونوں عالم کے والی کا در ہو