میں اپنے آپ کو جب ڈھونڈتا ہوا نکلا

میں اپنے آپ کو جب ڈھونڈتا ہوا نکلا

مرا وجود ہی ان کا نشانِ پا نکلا


غبار پائے محمدؐ پہن کے کیا نکلا

حدودِ راہ سے ایک اور راستہ نکلا


ازل بھی ایک سرا اس کی ڈور کا نکلا

قدیم ہوتے ہوئے کس قدر نیا نکلا


گناہ توبہ کی دہلیز پر جب آنکلا

سمجھ رہا تھا جسے اژدھا، عصا نکلا


وہ آئینہ لیے کردار مصطفےؐ نکلا

کہ جس نے دیکھا خدا کے قریب جا نکلا


ہر ایک اشک بہ پیرایہء دعا نکلا

تو خشک خشک مظفر ہرا بھرا نکلا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

مصطفےؐ مصطفےؐ کر رہا ہوں

کوئی جبرئیل آکر، کرے چاک میرا سینہ

یا محمدؐ انتخاب کبریا تم پر سلام

درد ان کا محبت کے بازار سے

جب زباں رحمت عالم کی ثنا کرتی ہے

مرے کام آگئی زندگی مجھے

ترے عاشقوں کا ہے عاشق زمانہ

خاک آدم خدا کا نور حضورؐ

وہ دن بھی تھے کہ سرابوں کا نام

حضورؐ پر ہوئیں اللہ کی رحمتیں صدقے