مولا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

مولا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

’’آقاؐ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں‘‘


طیبہ کی زمیں کیف فزا مجھ کو ہوئی ہے

طیبہ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


ہے چشمِ بصیرت کو ملا نورِ منوّر

بطحا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جو سروَرَقِ وحیِ خداوندِ نبیؐ ہے

اقرا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


یہ مجھ کو دکھائے گی مدینے کے نظارے

اللہ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

سکینت دل کی تیری ہی بدولت ساتھ رہتی ہے

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

متاعِ نعت ہے جو حشر میں بھی ساتھ رہتی ہے

زبانِ حال سے خاموش شب مجھ سے یہ کہتی ہے

ہے طاہرؔ آتی جاتی سانس میں صلِّ علیٰ کی لے

میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کونین کی سطوت کی نظر لے کے چلا ہوں

صد شکر کہ میں گہری نظر لے کے چلا ہوں

تقدیر کے سب لعل و گہر لے کے چلا ہوں

ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں