میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

میں نوری عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

’’آقاؐ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں‘‘


جو سرورِؐ عالم کی عطا کا ہو حوالہ

اک ایسی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جو فکرِ سخن تاب کو ڈھالے گی ثنا میں

ہاں وہ بھی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جو سورۂ کوثر کے مضامیں کا ہے حاصل

ایسی ہی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں


جس نے تھی مچا دی دلِ فاروقؓ میں ہلچل

اُس جیسی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

متاعِ نعت ہے جو حشر میں بھی ساتھ رہتی ہے

زبانِ حال سے خاموش شب مجھ سے یہ کہتی ہے

ہے طاہرؔ آتی جاتی سانس میں صلِّ علیٰ کی لے

مولا کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں

کونین کی سطوت کی نظر لے کے چلا ہوں

صد شکر کہ میں گہری نظر لے کے چلا ہوں

تقدیر کے سب لعل و گہر لے کے چلا ہوں

ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں

قسمت کے گہر لے کے میں اس در سے چلا ہوں