مدحت سرورِ ذیشاں مری پلکوں پر

مدحت سرورِ ذیشاں مری پلکوں پر

ہے یہ سرکار کا احسان مری پلکوں پر


نعت احمد ہے بصد شان مری پلکوں پر

اشک ہیں نعت کا عنوان مری پلکو ں پر


دیکھ کر جذبہ حسان مری پلکوں پر

ہیں فدا لولو و مر جان مری پلکوں پر


کشت عصیاں مری بہی بہہ جاتی ہے دھل جاتے ہیں داغ

جب بھی آتا ہے یہ طوفان مری پلکوں پر


ذکر ہے صاحب قرآن کا لب پر میرے

اور ہیں نقطہ قرآن مری پلکوں پر

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

رسول اللہ کی آمد سے اوّل

شفیع الوریٰ تم سلامٌ علیکم

رسول میرے مِرے پیمبر درود تم پر سلام تم پر

لکھ خمیدہ ابروانِ مہربانِ خلق کو

عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار

اشک یادِ نبی میں جب نکلیں مشعل راہ بن کے آتے ہیں

عالماں را نیست ہر گز ایں خبر

ہے کائنات کے خالق کا نام وردِ زباں

حکمِ خدا بھی دل کی صدا بھی درود ہے

طرزِ سرکارؐ کو بس جانِ انقلاب لکھو