نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے مجھ کو رابطہ رکھنا

نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے مجھ کو رابطہ رکھنا

فرشتو سنگ اسود تک لحد میں راستہ رکھنا


شہیدانِ محبت کے لئے یہ رزق کافی ہے

درودوں کا سلاموں کا زباں پر ذائقہ رکھنا


مکاں میں رہ کے سیر لامکاں کرنے کی خواہش ہے

تو در ہی در کُھلیں گے ایک در سے واسطہ رکھنا


لِٹا کر قبر میں جب خاک مجھ پر ڈال دی جائے

تو کتبے کی جگہ ٹُوٹا ہوا اک آئنہ رکھنا


علیحدہ ہو کے بھی ملتی رہے گی زندگی تم سے

مظفر موت کا مرنے سے پہلے تجربہ رکھنا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

کُھل گئیں سرحدیں لامکانی تہِ آسماں آ گئی

مرتبہ مجھ کو فنا فی العشق کا درکار ہے

عِلم محمدؐ عَدل محمدؐ پیار محمدّؐ

یہ دن میرے نبی کی پیدائش کا دِن ہے

میرے اچھّے رسُول

محمدؐ کی اطاعت کر رہا ہوں

قدموں سے پھُوٹتی ہے چمک ماہتاب کی

میں اُس زمانے کا منتظر ہوں زمانہ جب بے مثال ہوگا

تنہائی میں بھیڑ لگا دوں بھیڑ میں پھروں اکیلی

پتھر کی پتھر ہی رہتی تیری اگر نہ ہوتی