نبیؐ کی محبت میں راحت بڑی ہے

نبیؐ کی محبت میں راحت بڑی ہے

محبت میں ایمان کی تازگی ہے


مجھے بھی غلاموں کی گنتی میں رکھنا

یہ بدکار بھی آپؐ کا اُمتی ہے


رسولِ مکرمؐ مری روح کب سے

ترےؐ سامنے دست بستہ کھڑی ہے


میں لکھتا ہوں نعتیں تو لگتا ہے ایسا

مرے سر پہ رحمت کی چادر تنی ہے


ثنائے محمدؐ ہے میرا عقیدہ

ثنائے محمدؐ مری نوکری ہے


محمدؐ کی اُلفت ہے ایمان میرا

محمدؐ کی چاہت مری زندگی ہے


چمک کہکشاں اور مہر و قمر کو

مدینے کے ذرات سے مِل رہی ہے


بڑا خوش مقدر ہے اشفاقؔ جس کی

زباں وقفِ صلِ علیٰ ہو گئی ہے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

جو بشیرؐ ہے جو نذیرؐ ہے

مدینہ شہر کی خوشبو ہوا سے مانگ لیتا ہوں

شہرِ بطحا کا اذنِ سفر مانگ لو

جن کو محبوبِ خدا کہتے ہیں

عطا کر کے مدینے کے سویرے

حضورؐ کو پکارتا ہوں بے دھڑک

مِلے ترا عشق یامحمدؐ

دل اگر صلِ علیٰ کے ورد کا پابند ہو

نامِ شاہِ اُممؐ دل سے لف ہو گیا

تپتی دُھوپ