جن کو محبوبِ خدا کہتے ہیں

جن کو محبوبِ خدا کہتے ہیں

شافع روزِ جزا کہتے ہیں


نازشِ ہفت فلک ہم تجھؐ کو

رونقِ ارض و سما کہتے ہیں


شاہِ کونینؐ ترے دیوانے

دردِ اُلفت کو دوا کہتے ہیں


تیرےؐ عاشق ترےؐ در کو آقاؐ

مرکزِ جُود و عطا کہتے ہیں


جو ہوا شہرِ نبیؐ سے آئے

ہم اسے بادِ صبا کہتے ہیں


ہو اگر صلِ علیٰ سے آغاز

ہو گی مقبول دُعا کہتے ہیں


رحمتِ حق کا جب ہوتا ہے نزول

تب کہیں شعرِ ثنا کہتے ہیں


اُن سے اُلفت کے صلے میں اشفاقؔ

خوب ملتی ہے جزا کہتے ہیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

دوجہانوں کی ترےؐ واسطے پیدائش ہے

ترےؐ دم سے کونین میں ہے اُجالا

جو بشیرؐ ہے جو نذیرؐ ہے

مدینہ شہر کی خوشبو ہوا سے مانگ لیتا ہوں

شہرِ بطحا کا اذنِ سفر مانگ لو

عطا کر کے مدینے کے سویرے

نبیؐ کی محبت میں راحت بڑی ہے

حضورؐ کو پکارتا ہوں بے دھڑک

مِلے ترا عشق یامحمدؐ

دل اگر صلِ علیٰ کے ورد کا پابند ہو