شرف حاصل ہے دیدارِ شہ ِ لولاک کرنے کا

شرف حاصل ہے دیدارِ شہ ِ لولاک کرنے کا

سلیقہ مُجھ کو آتا ہے گریباں چاک کرنے کا


جب اُن کا نام لو دِل رُک سا جائے اشک بہہ نکلیں

یہی نسخہ ہے اُن کے قرب کے ادراک کرنے کا


خُدا کے گھر میں ہو آؤ نبی کے در پہ رو آؤ

اگر جذبہ ہے خود کو معصیت سے پاک کرنے کا


زمیں پر آپ کی لانے میں منشائے الہٰی تھا

زمیں سے کم بہت کم ، رتبہء افلاک کرنے کا


ثنا سرکار کی سرکار کا مختار نامہ ہے

خُدا سے خُلد میں بیعانہ ُ املاک کرنے کا


عمل ، چھوٹی سی اِک سُنّت پہ کر کے جنگ جیتی تھی

عجب ردِّ عمل تھا اِک ذرا مسواک کرنے کا


شہِ کونین ، بھر دینا لحد کو نُور سے اپنے

ہو لمحہ جب مظفّؔر کو سپردِ خاک کرنے کا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

سرورِ دو جہاں

حیَّ علیٰ خَیْرِ الْعَمل

لگا اُن کی عید خیالات میں

مر کزِ عدل و محبّت آپ ہیں

درود اُس کے لیے ہے سلام اُس کے لیے

تخلیق ، یہ جہان ہُوا آپ کے طفیل

جل رہا ہے مُحمّد ؐ کی دہلیز پر

پاک نظر ، پاکیزہ دل ، پاکیزہ نام

ہم ہیں تمھارے ‘ تم ہو ہمارے

آپ محبُوب خُدا ، یا مُصطفےٰؐ