لگا اُن کی عید خیالات میں

لگا اُن کی عید خیالات میں

خیالات ضم ہو گئے ذات میں


مَیں اُن کے تصوّر میں روتا رہا

نکلتی رہی دُھوپ برسات میں


خُدا کو مُحمّؐد ہیں سب سے عزیز

محمّؐد کا دامن مِرے ہاتھ میں


مَیں ہُوں خاک روبِ درِ مصطفےٰ

مِری جھونّپڑی ہے محلّات میں


رہیں پیش پیش آپ کی رحمتیں

ثنا میں دُعا میں مناجات میں


وہ ہر شعبہء زندگی پر محیط

وہ منبر پہ سجدوں میں غزوات میں


مُحمّدؐ کا ہر سانّس محفوظ ہے

بخاری موطّا و مشکوٰۃ میں


ٹھکا نہ مظفّؔر مِری رُوح کا

مدینے میں مکّے میں عر فات میں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

دیارِ شب کے لیے قریہء سحر کے لیے

میرے اندر فروزاں حضورؐ

عیدِ ولادِ مصطفےٰ سارے منانے آئے ہیں

سرورِ دو جہاں

حیَّ علیٰ خَیْرِ الْعَمل

مر کزِ عدل و محبّت آپ ہیں

درود اُس کے لیے ہے سلام اُس کے لیے

شرف حاصل ہے دیدارِ شہ ِ لولاک کرنے کا

تخلیق ، یہ جہان ہُوا آپ کے طفیل

جل رہا ہے مُحمّد ؐ کی دہلیز پر