میرے اندر فروزاں حضورؐ

میرے اندر فروزاں حضورؐ

مَیں اندھیرا ، چراغاں حضورؐ


سوچیے تو نِری روشنی

دیکھیے تو ہیں اِنساں حضورؐ


رُوحِ قُرآں ہے ذاتِ خُدا

اور تجسیمِ قُرآں حضورؐ


ہُوں شریعت کا قائل مگر

میرا دِیں میرا ایماں حضورؐ


ہوتا رہتا ہُوں ممنون ‘ مَیں

کرتے رہتے ہیں احساں حضورؐ


میرے آنّسُو بہت قیمتی

میری آنکھوں کے مہماں حضورؐ


آپ کے دَم سے آباد ہُوں

آپ ہیں رونقِ جاں حضورؐ


آپ پر آپ کی آ ل پر

مَیں نچھاور مَیں قُرباں حضورؐ


کیوں نہ ہر کوئی مُجھ کو پڑھے

آپ ہیں میرا عُنواں حضور


سہل ‘ دُنیا ، مظفّؔر پہ کی

آخرت بھی ہو آساں حضورؐ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

میری ہر سانس چمکتی ہے

خُدا کرے یوں بھی ہو کہ اب

نبی کا پیار سمندر

اپنے محبوب کے ،عِشق میں ڈوب کے

دیارِ شب کے لیے قریہء سحر کے لیے

عیدِ ولادِ مصطفےٰ سارے منانے آئے ہیں

سرورِ دو جہاں

حیَّ علیٰ خَیْرِ الْعَمل

لگا اُن کی عید خیالات میں

مر کزِ عدل و محبّت آپ ہیں