یہ پھول کلیاں

یہ پھول کلیاں

یہ پیڑ پودے


یہ پیڑ پودوں پہ گرتی شبنم

یہ رنگ و بوئے بہارِ گلشن


یہ ابرِ باراں

یہ اُڑتے بادل


برستی بارش

دھنک کے رنگوں کی دلنشینی


یہ دُھوپ ، سورج

یہ چاند تارے


زمیں ، فلک

یہ حسیں نظارے


یہ کوہساروں کے رنگ سارے

کہیں نہ ہوتے


اگر حبیبِ ؐ خدا نہ ہوتے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

حضورؐ کو پکارتا ہوں بے دھڑک

مِلے ترا عشق یامحمدؐ

دل اگر صلِ علیٰ کے ورد کا پابند ہو

نامِ شاہِ اُممؐ دل سے لف ہو گیا

تپتی دُھوپ

محراب کی بغل میں تنا تھا کھجور کا

رب کی ہرشان نرالی ہے

بڑھے گی الفتِ رسول بے بہا درود پڑھ

خامۂ اشفاق ہے مبہوت فن سجدے میں ہے

نبی کی تخلیق رب کا پہلا کمال ہوگا یہ طے ہوا تھا