خُدایا میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں

خُدایا میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں

تو راضی ہو تیری رضا مانگتا ہوں


مرا خالی کاسہ بھی بھر دے ‘ الٰہی!

میں صدقہ ‘ شہِ انبیاءؐ ! مانگتا ہوں


تِرے بن بھلا کون فریاد رس ہے

میں دردوں کا مارا دوا مانگتا ہوں


میں جائوں مدینے پلٹ کر نہ آئوں

درِ مصطفٰےؐ پر قضا مانگتا ہوں


زمانے کے ہر ایک رنج و الم میں

میں توفیقِ صبر و رضا مانگتا ہوں


گناہوں کی حِدّت نے جُھلسا دیا ہے

مدینے کی ٹھنڈی ہوا مانگتا ہوں


جہاں ہر نفس کو میسر ہو راحت

وہ امن و سکوں کی فضا مانگتا ہوں

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

اے خوشا یومِ شوکتِ اِسلام

السّلام اے عظمتِ شانِ وطن !

فروزاں انجمن سے جارہا ہوں

شرحِ واللّیل ہیں گیسوئے معنبر راتیں،

خرد کا اصل یہی ہے کہ ہے رجیم و لعین

یارب ہمیں بلندیٔ فکر و خیال دے

مجھے نہ مژدہء کیفیتِ دوامی دے

خدا کرے کہ مری ارض پاک پر اُترے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

سحر کے وقت