دنیا کو ملا نور تری سیرت سے

دنیا کو ملا نور تری سیرت سے

انسان ہے مسرور تری سیرت سے


تہذیب عطا تیری ، تمدّن تیرا

ہر دل ہے بنا طور تری سیرت سے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

جب روضۂ اطہر پہ دعا ہوتی ہے

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل

عالم میں بشر کی ہے جو تکریم آئی

یہ زیست مری اوجِ ہزیمت پر ہے

اک نکتہ یہی رب کی اطاعت کا ہے

ہرگز نہیں کاوش یہ شعوری ہوتی

رکھتے ہیں عجب انس حرم سے طائر

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

سب جود و سخا ہادیِ کامل سے ہے