اک نکتہ یہی رب کی اطاعت کا ہے

اک نکتہ یہی رب کی اطاعت کا ہے

اک راز یہی حقِ عبادت کا ہے


وحدت کے سمندر کا شناور ہے وہ

عرفان جسے انؐ کی رسالت کا ہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل

عالم میں بشر کی ہے جو تکریم آئی

یہ زیست مری اوجِ ہزیمت پر ہے

دنیا کو ملا نور تری سیرت سے

ہرگز نہیں کاوش یہ شعوری ہوتی

رکھتے ہیں عجب انس حرم سے طائر

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

سب جود و سخا ہادیِ کامل سے ہے

وجدان پہ انوار ہیں جب اسوہ کے