جب روح میں آجائے محبت کا قرینہ

جب روح میں آجائے محبت کا قرینہ

پھر دل سے کرو تم بھی تمنا مدینہ


طوفان بلا میں وہی لنگر، وہی ساحل

سرکار ہیں اس امت عاصی کا سفینہ

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

گنبد سبز کی تصویر مرے کمرے میں

ابر بے آب کی مانند جئے جاتا ہوں

ہر مطلع انوار اسی نام سے روشن

مرا وجود محمد کے نام سے قائم

حور و ملک نے جب پڑھا صل علی محمد

جانِ گلزارِ مصطفائی تم ہو

یارانِ نبی کا وَصف کس سے ہو ادا

بدکار ہیں عاصی ہیں زیاں کار ہیں ہم

خاطی ہوں سیہ ُرو ہوں خطاکار ہوں میں

اس درجہ ہے ضعف جاں گزائے اسلام