جینے کا ہے قرینہ چاروں نے دیا

جینے کا ہے قرینہ چاروں نے دیا

جذبوں کا ہے خزینہ چاروں نے دیا


تاریخی حکمراں ہیں چاروں خلفا

ہے اقبالِ مدینہ چاروں نے دیا

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

طیبہ کی دھرتی پر جبیں جب سے ہے

آنکھوں کا ہے بھرم مدینے کا شہر

طیبہ کے شاہؐ سے محبت ہے خاص

اس پر بھی ہے کرم جو حق دار نہیں

اس دل میں روشنی ہے پانچوں کی عطا

امن و آرام مسئلہ کوئی نہیں

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

جو تجھ کو ہو بھلی مجھے بخش وہ نعت

ہوں گے اس کے سدا ہی اچھے احوال

تاج رکھتا ہُوں نہ مسند نہ حشم رکھتا ہُوں