تاج رکھتا ہُوں نہ مسند نہ حشم رکھتا ہُوں

تاج رکھتا ہُوں نہ مسند نہ حشم رکھتا ہُوں

مَیں فقط حُبِّ شہنشاہِ امم رکھتا ہُوں


نعت لِکھنے کو سرِ لوح، قلم رکھتا ہُوں

وہ بلندی مَیں بہ توفیقِ کرم رکھتا ہُوں

شاعر کا نام :- عاصی کرنالی

کتاب کا نام :- حرف شیریں

دیگر کلام

جینے کا ہے قرینہ چاروں نے دیا

امن و آرام مسئلہ کوئی نہیں

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

جو تجھ کو ہو بھلی مجھے بخش وہ نعت

ہوں گے اس کے سدا ہی اچھے احوال

فکر و تخیُّلات کو پاکیزہ ہم کریں

سرکار حالِ زار پہ چشمِ کرم کریں

دکھا دے الٰہی مجھے وہ مدینہ

محمدؐ محمدؐ محمدؐ محمدؐ

علوم و معارف سے لبریز سینہ