سرکار حالِ زار پہ چشمِ کرم کریں

سرکار حالِ زار پہ چشمِ کرم کریں

رنجور ہم ہیں، دور ہر رنَج و الم کریں


ابرِ کرم کی چھینٹوں سے آقائے نامدار

اس دل کی سرزمین کو رشکِ ارم کریں

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

جو تجھ کو ہو بھلی مجھے بخش وہ نعت

ہوں گے اس کے سدا ہی اچھے احوال

تاج رکھتا ہُوں نہ مسند نہ حشم رکھتا ہُوں

فکر و تخیُّلات کو پاکیزہ ہم کریں

دکھا دے الٰہی مجھے وہ مدینہ

محمدؐ محمدؐ محمدؐ محمدؐ

علوم و معارف سے لبریز سینہ

جلوہ ہو بسا قلب میں محبوبِ خدا کا

ان کے چہرے پہ ستاروں کا گماں ہوتا ہے