روضے پہ ہوں اور نظر مواجہ پر ہے

روضے پہ ہوں اور نظر مواجہ پر ہے

ہر اک دعا پر اثر مواجہ پر ہے


ہر اک کی طرف توجہ ہیں وہ کرتے

الطاف کا کھلتا در مواجہ پر ہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

دنیا میں ہیں پیدا نام کرنے والے

ہر ایک نماز کی ہے توقیر اُن سے

خوش بخت ہیں طیبہ کے مکیں عالم میں

تدفین مدینے میں ہو مولا میری

وہ چار چراغ دہر میں روشن ہیں

ایسے ہیں متین آقاؐ کہ جاں صدقے

کونین پڑے ہیں آپؐ کی رحمت پر

الطاف کی ہوئیں بارشیں مٹی پر

سنتا ہے خدا مدینے میں آ کر پاس

ہے میری نظر کا سرمہ طیبہ کی خاک