سامنے ہوں تو برملا کہئے
کہئے کہئے ذرا ذرا کہئے
ان کی منگتوں میں ہے نیازی بھی
یہ بھی محبوب کی عطا کہئے
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی