آج روز سعید ہو جائے

آج روز سعید ہو جائے

تیری آقا جو دید ہو جائے


حسن والے نقاب رخ تو اٹھا

دل جلوں کی بھی عید ہو جائے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

یاد آتا ہے نگاہوں میں نمی آئی ہے

میرے کریم کوئے نبی کی گدائی دے

سامنے ہوں تو برملا کہئے

دنیا والوں نے ہم کو مار دیا

انداز کتنے حسن طلب کے بدل گئے

جو غلام رسول ہوتے ہیں

کیا کیا نہ دیا کیا کیا نہ ملا ذرے کو گوہر کر ڈالا

اوہدی شان ہے دو جہانان توں عالی

نور ہی نور ہے مدینے میں

خدا سے جو بھی مانگو تم بنام مصطفیٰ مانگو