نور ہی نور ہے مدینے میں

نور ہی نور ہے مدینے میں

جلوہ طور ہے مدینے میں


ہے نیازی یہ معجزہ ان کا

غم بھی مسرور ہے مدینے میں

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

انداز کتنے حسن طلب کے بدل گئے

آج روز سعید ہو جائے

جو غلام رسول ہوتے ہیں

کیا کیا نہ دیا کیا کیا نہ ملا ذرے کو گوہر کر ڈالا

اوہدی شان ہے دو جہانان توں عالی

خدا سے جو بھی مانگو تم بنام مصطفیٰ مانگو

جب زبان اعتراف کرتی ہے

تیرے دیوانے آئے بیٹھے ہیں

جو تیرے نام کی تسبیح کیا کرتے ہیں

چاند تاروں کی بات ہوتی ہے