دیارِ غرب میں آنکھیں کسی کی اشک فشاں
دیار پاک میں نغمہ کسی زبان پر ہے
کسی ضعیف کی بے نور ہوتی آنکھوں میں
جمالِ گنبدِ خصری ابھی منور ہے
وہ خوش نصیب ہیں جن کو ترا پیام ملے
ہزار بار برو صد ہزار بار بیا