کسی نقاب کے دامن میں جگنوؤں کی چمک
حیا و عفت و ایماں کی ترجمان بن کر
فضائے صحن حرم میں دکھائی دیتی ہے
ان آنسوؤں کی چمک کو یہی پیام ملا
ہزار بار برو صد ہزار بار بیا