ستون توبہ پہ ہونٹوں کو رکھ دیا میں نے
خبر ملی کہ تمنائے سید والا
مری نجات کا رستہ بھی ہے، وسیلہ بھی
ستون تو بہ کے ہونٹوں سے یہ صدا آئی
ہزار بار برو صد ہزار بار بیا