تیرے قدموں میں شجاعت نے قسم کھائی ہے
یاد آئے گی تری یاد کی ہر محفل میں
عزم و ہمت کے مریضوں سے یہ کہدے کوئی
جان آجائے گی شبیر کو رکھ لو دل میں