اپنی تقدیر پہ سایہ ہے ترا ابن علی

اپنی تقدیر پہ سایہ ہے ترا ابن علی

قافلہ گردشِ دوراں کا کہاں رُکتا ہے ؟


پرچمِ حضرتِ عباس کا بوسہ لینے

سجدہ کرنے کو کئی بار فلک جھکتا ہے