ہر ایک ذرے میں رقصاں ہے وہ ضیائے قدیم

ہر ایک ذرے میں رقصاں ہے وہ ضیائے قدیم

کہیں ہیں اوّل و آخر کہیں روفُ رّحیم


ہے جیسے پھول کی آغوش میں مہک پنہاں

اسی طرح سے ہر اک شَے میں ہیں رسوؐلِ کریم