علم کے شہر ہوں در پر حاضر

علم کے شہر ہوں در پر حاضر

آرزو سب سے جدا لایا ہوں


بھیک تاثیر کی مجھ کو مل جائے

کاسہء حرف و نوا لایا ہوں