جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے
وہ لوگ سرِ دار ہیں ہنس کے جاتے
دیکھا تھا شبِ تار میں گل کر کے چراغ
حاضر تھے شہِؓ کرب و بلا کے بردے