لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

ہُوں وقفِ ثنا پھر بھی ، یہ اوقات بہت ہے


کچھ کام نہیں شعر و سخن ، دادِ ہُنر سے

مقصودِ ظفر آپ کی بس نعت بہت ہے