لمحہ لمحہ رُخِ احساس کی ضو ہٹتی ہے
ریزہ ریزہ غم کونین کی لو بٹتی ہے
پوچھ مت کتنی بلندی پہ ہے شبیرؑ کی پیاس
اِس کی تعریف میں کوثر کی زباں کٹتی ہے