پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے
یوں روح کی تسکین کا سامان کیا جائے
ایمان کا ایقان کا آصف ہے تقاضا
سب کچھ شہِ کونین پہ قربان کیا جائے