قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

محشر میں مودت کی جزا اور بھی کچھ مانگ


جنت کا ہر اک گھر تیری جاگیر ہے لیکن

شبیر کے ماتم کا صلا اور بھی کچھ مانگ

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

چلا ہے آشنا ہو نے کو رب سے

ثنا گو پتّہ پتّہ ہے خدایا دم بہ دم تیرا

عباسؑ صحیفہ ہے امامت کے عمل کا

اعلیٰ حضرت کے قلم کی نوک کتنی تیز ہے

شارحِ متنِ بخاری ماہرِ قرآنیات

گیسو کھلے رسول کے ساری فضا مہک اٹھی

ظالم ہوں جفاکار و ستم گر ہوں میں

وہ اونچا گنبد جس کو برکاتی گنبد کہتے ہیں

اور تو کچھ بھی نہیں حسنِ عمل میرے پاس

کرنا ہے اندر اجالا ، تو شفق جلدی سے لو