وہ ابنِ مظؔاہر ہو کہ حُر، جَوؔن کہ مسلؔم

وہ ابنِ مظؔاہر ہو کہ حُر، جَوؔن کہ مسلؔم

یہ کہہ کے بچھڑتا تھا ہر اک ” دارِ فنا “ سے


جنّت میں بھی مشکل سے مری آنکھ کھُلے گی

سویا ہوں میں شبیرؑ کے دامن کی ہَوا سے