محمد مصطفٰی آئے بہاروں پر بہار آئی

محمد مصطفٰی آئے بہاروں پر بہار آئی

زمیں کو چومنے جنت کی خوشبو بار بار آئی


جناب آمنہ کا چاند جب چمکا زمانے میں

قمر کی چاندنی قدموں پہ ہونے نثار آئی


حلیمہ دو جہاں قربان ہوں تیرے مقدر پر

ترے کچے سے گھر میں رحمت پروردگار آئی


جبھی تو ہے مہک اٹھی یہ عالم کی فضا ساری

ہے گیسو چوم کر ان کے نسیم خوشگوار آئی


بڑی مایوس تھی دائی حلیمہ جب گئی مکے

مگر آئی تو لے کر دو جہاں کا تاجدار آئی


وہ آئے تو منا دی ہو گئی صائم زمانے میں

بہار آئی بہار آئی بہار آئی بہار آئی