دل میں امام آپؑ کی اُلفت بسائی ہے

دل میں امام آپؑ کی اُلفت بسائی ہے

اپنی تو عمر بھر کی یہی بس کمائی ہے


سردار بے مثال ہیں دنیا و دین کے

دیکھو تو ان کی فکر نے کیا شان پائی ہے


قربانیاں تو دیکھو ذرا اہل بیت کی

نازاں ہر اک شہید پہ ساری خدائی ہے


اُنؑ کا وجود باعثِ تسکین دیں تو ہے

جینے کی راہ آپؑ نے اس کو دکھائی ہے


عقل و شعور و خرد بھی حیران کیوں نہ ہوں

میرے امام ؑ آپؑ نے دنیا بچائی ہے

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

کب تک رہیں محرومی قسمت کے حوالے

ہاتھ پکڑا ہے تو تا حشر نبھانا یا غوث

حبّذا شانِ مقامِ گنج بخشؒ

صفحہِ زیست پہ تحریرِ شہادت چمکی

سن سن مرا پیغام سن

دل میں امام آپؑ کی اُلفت بسائی ہے

یہ اولیاء کا غرور سہرا یہ انبیاء کا وقار سہرا

جاں بلب ہوں آ مری جاں اَلْغِیَاث

ہو نظر ہم پہ اجمیر والے ہم منگتے ہیں تیری گلی کے

ہیں پیر پیراں غوثِ پاک