ہوا ہے شیفتہ سارا زمانا غوث الاعظم کا

ہوا ہے شیفتہ سارا زمانا غوث الاعظم کا

چمن میں گاتی ہی بلبل ترانا غوث الاعظم کا


نشان باقی نہیں مطلق دوئی کا فضل مولا سے

ہوا ہے جب سے میرے دل میں آنا غوث الاعظم کا


سراپا کی حکایت میں سراپا ڈوب جاتا ہوں

مجھے جب یاد آتا ہے فسانا غوث الاعظم کا


حسینانِ جہاں تیر نظر پھینکیں تو کیا ہوگا

بنا ہے یہ دل محزوں نشانا غوث الاعظم کا


جو وقت جان کنی نقشہ ترے اوسان کا بگڑے

تو بیدم دل میں تو نقشہ جمانا غوث الاعظم کا

شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی

کتاب کا نام :- کلام بیدم

دیگر کلام

خاتون جنت دے وانگوں کون

سلطانِ عرب معراج نسب اے ناصرِ ارض و سما مددے

ہو گیا کس سے بھرا خانہء زہرا خالی

حرم سے قافلہ نکلا ہے کربلا کی طرف

یا علیؑ آپ ؑ کی سیرت نے ہمیں

ہر سُو رواں ہَوائے خمارِ طرب ہے آج

دھڑک رہی ہے زندگی دلوں میں اضطراب ہے

رب کے محبوب کے دلبر ہیں حسنؓ

یا علی ؑ وِرد کی پُکار ہُوں مَیں

کیسے بیاں ہو شان بناتِ رسولؐ کی