مِدحتِ سرورِ دیں میرے محب نے لکھی

مِدحتِ سرورِ دیں میرے محب نے لکھی

بالیقیں گلشنِ فردوس کی ہوگی یہ سبیل


واہ واہ کہہ کے رضا نے یہ لکھا طبع کا سن

چمنِ نعت کا گلدستہ ہے دیوانِ جمیل


یہ گلدستۂ نعت کیسا چھپا ہے

کہ خوشبو سے جس کی مُعَطَّر زَمن ہے


ثنائے نبی مدحتِ غوثِ اعظم

کہیں ہے گلاب اور کہیں یاسمن ہے


خیالِ سن طبع آیا رضا کو

کہ میرے مکرم کا پیارا سخن ہے


سرِ باغ سے لے کے تاریخ لکھی

مہک ہے رضا کی تو رنگ حسن ہے

شاعر کا نام :- جمیل الرحمن قادری

کتاب کا نام :- قبائلۂ بخشش

دیگر کلام

قدم کی جا جبیں رکھ کر جو اس کوچہ میں آئے گا

رضویت ماتم کناں ہے مضطرب برکاتیت

بے سہاروں کے سہارے

یہ دل بھی حسینی ہے یہ جاں بھی حسینی ہے

ایمان کا نشان ہیں سلمان فارسی

اےحسینؑ ابنِ علی ؑ نورِ نگاہِ مصطفیٰﷺ

بو تراب و شہ مرداں اسد اللہ علی

وہ دوجہاں میں ہے واللہ سرفرازِ علی

گیارھوںشریف کے نعرے

ضِیاء پیر و مرشِد مرے رہنما ہیں