ؓنائبِ قدرت کے نورِ عین عثمانِ غنی

ؓنائب ِ قُدرت کے نُورِ عین عُثمانِ غنی

ؓجامَع القُرآن ، ذُو النُّورین عُثمانِ غنی


ہے صراطِ استقامت کی طرح تیرا وجُود

ؓنیکی و ایثار کے مابَین عُثمانِ غنی


تیرا تقویٰ آسمانِ صَبر کو چھُوتا ہُوا

ؓتیری فیّاضی بہت بے چَین عُثمانِ غنی


قُربتِ پیغمبرِ عالی تھی سرمایہ تِرا

ؓتاج ہیں میرا ، تِرے نعلین عُثمانِ غَنی


کربلا سے جا مِلا تیرے لہو کا سلسلہ

ؓتیرے دربانوں میں تھے حسنین عثمانِ غنی


مَیں مظفّر ذات کے حُجرے میں اِک جلتا چرغ

ؓآفتابِ مطلِع شرقین عثمانِ غنی

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

دیگر کلام

ؓمرکزِ علم ہوں کیونکر نہ جنابِ صدیق

امیرِ عدل ، تمنائے حق ، دعائے رسولؐ

ؓماں کے حیدر، باپ کےزید اور محمدﷺ کے علی

جانم فدائے حیدری یا علیؓ علیؓ علیؓ

شہسوارِ کربلا کی شہسواری کو سلام

آہ یا غَوثاہ یا غَیثاہ یا امداد کن

بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا

بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر