صدمئہ فرقت سہا جاتا نہیں
دور اب ہم سے رہا جاتا نہیں
ٹھان لی ہے زہر کھا کر سو رہیں
بے حیا بن کر جیا جاتا نہیں
ناتواں ہیں اس قدر ارماں مرے
بستر غم سے اٹھا جاتا نہیں
آپ جو جی چاہے کہہ لیجے مجھے
غیر کا طعنہ سنا جاتا نہیں
بے طرح گھیرا ہے بیدم ضعف نے
دو قدم بھی تو چلا جاتا نہیں
شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی
کتاب کا نام :- کلام بیدم