کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا اصحاب و اہل بیت کا

کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا اصحاب و اہل بیت کا

ہے خدائے مصطفی، اصحاب و اہل بیت کا


آل و اصحاب نبی سب بادشہ ہیں بادشاہ

میں فقط ادنیٰ گدا اصحاب و اہل بیت کا


میری جھولی میں نہ کیوں ہوں دوجہاں کی نعمتیں

میں ہوں منگتا میں گدا اصحاب و اہل بیت کا


کیوں ہو مایوس اے فقیرو! آؤ آکر لوٹ لو

ہے خزانہ بٹ رہا اصحاب و اہل بیت کا


فضل ربّ سے دوجہاں میں کامیابی پائے گا

دل سے جو شیدا ہوا اصحاب و اہل بیت کا


اے خدائے مصطفی! ایمان پر ہو خاتمہ

مغفرت کر! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


جینا مرنا اُن کی اُلفت میں ہو یارب! اور ہو

قرب جنت میں عطا اصحاب و اہل بیت کا


حشر میں مجھ کو شفاعت کی عطا خیرات ہو

واسطہ یا مصطفی! اصحاب و اہل بیت کا


نور والے! قبر میری حشر تک روشن رہے

واسطہ تم کو شہا! اصحاب و اہل بیت کا


ہر برس میں حج کروں، میٹھا مدینہ دیکھ لوں

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


نزع میں حسنین کے نانا کا جلوہ ہو نصیب

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


دے گناہوں سے نجات اور متقی مجھ کو بنا

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


دردِ عصیاں کی دوا مل جائے میں بن جاؤں نیک

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


دور ہو دنیا سے مولیٰ ’’یہ کرونا‘‘ کی وبا

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


شاہ کی دُکھیاری اُمت کے دُکھوں کو دور کر

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


تنگدستی دُور ہو اور رِزق میں برکت ملے

یاالٰہی! واسطہ اصحاب و اہل بیت کا


یاالٰہی! شکریہ عطارؔ کو تو نے کیا

شعر گو، مِدحت سرا اصحاب و اہل بیت کا

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ فِردوس

دیگر کلام

اک آس میری مولا پوری تے کدی ہو وے

ہو نائبِ سرورِ دو عالم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

یا غوثَ الاعظمؒ جیلانی فیض تِرا لاثانی

قادریت کے نشاں تھے حضرتِ سید میاں

شہسوارِؑ کار زارِ کربلا میرا سلام

تجھے مِل گئی اک خدائی حلیمہ

ابنِ حیدر کی طرح پاسِ وفا کس نے کیا ؟

دل میں امام آپؑ کی اُلفت بسائی ہے

اپنے مستوں کی بھی کچھ تجھکو خبر ہے ساقی

غوثاں دے غوث دی محفل اے ایتھے آکے نہ تکرار کریں