دنیا میں اَور بھی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں

دنیا میں اَور بھی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں

معصوم تو کئی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


چمکی ہے جس طرف بھی تقدس کی روشنی

نظریں ادھر اُٹھی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


اک سے ہے ایک بڑھ کے بڑا کائنات میں

سارے نبی نبی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


کتنے ہیں جن کی رہ میں شفق رنگ بدلیاں

بے ساختہ جھُکی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


یُوں تو کئی ہیں جن کے حسین لمس کے لیے

پلکیں بچھی ہوئی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


کتنے ہیں جن کا نام لیا ہے تو چار سو

صبحیں بکھر گئی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں


ایسے بھی ہیں کہ جن کی جبینوں کو رفعتیں

جھک جھک کے چومتی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

مِلے ترا عشق یامحمدؐ

ہر طرف نُور پھیلا ہوا دیکھ لوں

زباں کو جب سے ثناء کی ڈگر پہ ڈالا ہے

صادقُ الوعد ابرِ لُطفِ عمیم

اصلِ مسجودِ مَلک ، جانِ مہِ کنعان ہو

رہنمائی کو ہدایت مِرے سرکار کی ہے

گلشنِ دہر میں ہر جا ہے لطافت ان کی

اے شہِ ہر دوسرا سرور و سُلطانِ زماں

رُوئے پُر نور ہے والضحیٰ آپؐ کا

جس طرف چشمِ محمدّؐ کے اشارے ہوگئے