ہم بھی آراستہ تھے رنگوں سے
گفتگو خوب رہی پھولوں سے
جس کو درکار تھا صدیوں کا سفر
ہم نے وہ کام لیا لمحوں سے
بجلیاں ٹھہر گئیں آنکھوں میں
خوشبوئیں پھوٹ پڑیں سینوں سے
جن کو حاصل ہے نبیؐ کا دیدار
ہم گذرتے رہے اُن گلیوں سے
یہ ہنر بھی اُسی در سے دیکھا
کیسے ہوتا ہے وضو اشکوں سے
شاعر کا نام :- اختر لکھنوی
کتاب کا نام :- حضورﷺ