ہر خوشبو کے ہر جھونکے کی پہلی چاہ مدینہ ہے

ہر خوشبو کے ہر جھونکے کی پہلی چاہ مدینہ ہے

عود و عبیر و مشکِ ختن کی بوسہ گاہ مدینہ ہے


لوگو! جنت کی خواہش میں نگری نگری مت بھٹکو

باغِ جناں لے جانے والی واحد راہ مدینہ ہے


قدموں سے لپٹی پڑتی ہیں خوشیاں چاروں جانب سے

نوری فرشتوں کے جھرمٹ میں پیشِ نگاہ مدینہ ہے


شہرِ معطر کا ہر منظر آنکھوں سے ہے وابستہ

کاسۂ چشم کے سب ارمانوں سے آگاہ مدینہ ہے


روئے زمیں کی رونق ہے مشروط اسی کی رونق سے

ارضِ عرب کی خاطر وجہِ عزت و جاہ مدینہ ہے


سارے ستارے روشنیوں کی بھیک یہیں سے پاتے ہیں

قاسمِ رزقِ نور برائے مہر و ماہ مدینہ ہے


حبِ محمد کی تابانی ہے اشفاق کے سینے میں

مسکن ہے یہ شاہِ امم کا دل والله مدینہ ہے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

میرے آقا کملی والڑیا آج کرم دا مینہ برسا جانا

جلوہ گر آج ہوئے مونس و غم خوار و شفیق

رحمت لقب ہے اَور جو بیکس نواز ہے

جو نہ جانے کہ مقامِ بشریت کیا ہے

مدحت کے لئے لفظ مجھے دان کرو ہو

اصحاب یوں ہیں شاہِ رسولاں کے ارد گرد

تاریک دلِ زار ہے ، صد رشکِ قمر کر

میرے الم نوں مٹا دینا یا رسول اللہ

بے چین ہوں مدت سے مجھے چین عطا ہو

لہو دل دا ہنجواں دے نال آگیا اے