ہُوک اٹھتی ہے جب بھی سینے سے

ہُوک اٹھتی ہے جب بھی سینے سے

ربط بڑھتا ہے کچھ مدینے سے


صرف عشقِ نبی ؐ ہے ایسی شراب

ہوش بڑھتا ہے جس کے پینے سے


بے نیازی اسی کا حصّہِ ہے

بھیک جس کو ملے مدینے سے


عرش پر ہے دماغ پھولوں کا

پا کے خوشبو ترے پسینے سے


ان کی رحمت ہے پاسباں جس کی

کون ٹکرائے اس سفینے سے


رد دعائیں نہیں ہوا کرتیں ،

ہاں مگر مانگئیے قرینے سے


میں خدائے کریم تک پہنچا

نسبتِ مصطفؐےٰ کے زینے سے


دل غنی ہےتمہاری الفت سے

مطمئن ہوں میں اس خزینے سے


ہو نہ عشقِ نبیؐ اگر خالدؔ،

آب چھن جائے آبگینے سے

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

ہوراں لئی عرش دور اڈا اے پر یار دی خاطر دُور نہیں

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

کرتا رہا ہوں خواب میں تدبیر خواب کی

کونین دی ہر چیز دے سامان محمّد ؐ ہن

کرم جو آپ کا اے سیدِ اَبرار ہوجائے

تعشق کیجئے اپنا عنایت یا رسول الله

محبوب خُدا نوں دو جگ دا سلطان ناں آکھاں تے کی آکھاں

چہرے پہ خواہشوں کا لکھا بولنے لگے

رُکنا تو درِ ا حمد ِ مختا ر پہ رکنا

جانِ رحمت شاہِ ذی شاں الصلوٰۃ والسلام