ہُوک اٹھتی ہے جب بھی سینے سے
ربط بڑھتا ہے کچھ مدینے سے
صرف عشقِ نبی ؐ ہے ایسی شراب
ہوش بڑھتا ہے جس کے پینے سے
بے نیازی اسی کا حصّہِ ہے
بھیک جس کو ملے مدینے سے
عرش پر ہے دماغ پھولوں کا
پا کے خوشبو ترے پسینے سے
ان کی رحمت ہے پاسباں جس کی
کون ٹکرائے اس سفینے سے
رد دعائیں نہیں ہوا کرتیں ،
ہاں مگر مانگئیے قرینے سے
میں خدائے کریم تک پہنچا
نسبتِ مصطفؐےٰ کے زینے سے
دل غنی ہےتمہاری الفت سے
مطمئن ہوں میں اس خزینے سے
ہو نہ عشقِ نبیؐ اگر خالدؔ،
آب چھن جائے آبگینے سے
شاعر کا نام :- خالد محمود خالد
کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے